جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے وکلاء کی کامیا ب پیروی
ممبئی۲؍اگست ۲۰۱۴ء ( پریس ریلیز)
جنگلی مہاراج بم بلاسٹ کے الزام میں ما خوذ سید فیروز ودیگر ملزمین پر
انسداد دہشت گردی دستہ ( اے ٹی ایس ) نے جو مکوکا کااطلاق کیا تھا اسے
جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے دفاعی وکلاء سینئر ایڈوکیٹ محمو د پراچہ اور
ایڈوکیٹ تہو ر خان نے ۲۲؍جولائی کوہی غیر قانونی ثابت کر تے ہو ئے مطالبہ
کیا تھا کہ ان ملزمین پر سے مکو کا ہٹایا جائے دفاعی وکلا ء کی دلیل یہ تھی
کہ مکوکا ان ملزمین پر لگا یا جا تا ہے جوآرگنائزڈ کرائم کرتے ہیں ان کی
غیر قانونی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہتا ہو اور جن پر دویا دو سے زیا دہ
چا رج شیٹ گذشتہ دس سالوں کے دو ران کسی با اختیا رکورٹ میں داخل ہو اور
جسکا کاگنیجنس لیا جا چکا ہو خیا ل رہے کہ ایم سی او سی قانو ن جو ۱۹۹۹ء
میں مہارا شٹر اسمبلی میں منظور ہو اتھا بنیا دی طو ر پر اسکا دائر ہ غنڈہ
عنا صر کے انسداد کیلئے جر م کو بڑھاوادینے ،یا دیگر طر یقوں سے پیسے کمانے
اور بغاوت کو بڑھاوادینے کے جرم کو ایم سی او سی کے دائر ہ میں لا یا گیا ۔
اسپیشل مکوکا کورٹ میں وکیل دفاع محمود پراچہ صاحب نے یہ ثابت کردیا کہ
بغاوت کو ترجیح دینا بذات خود بغاوت نہیں ہو سکتی اور یہ بھی ثابت کردیا کہ
جن مقاصد کیلئے ایم سی او سی قانون بنایا گیا اس کی کوئی بھی دفعہ دہشت
گردی کے
مقدمات کے ملزمین پر عائد نہیں کی جا سکتی چونکہ سید فروز اور
جنگلی مہاراج بم بلاسٹ کے دیگر ملزمین پر یو اے پی اے اور ایم سی او سی
دونوں ایکٹ لگائے گئے ہیں لہٰذا ایم سی او سی ایکٹ کا اطلاق غیر قانونی ہے
اسے ہٹا لیا جائے اسپیشل مکوکو کورٹ کے جج پانسارے نے جمعےۃ علماء کے وکلاء
کی دلیلوں کو قبول کرتے ہو ئے سید فروز کی ڈسچارج اپلیکیشن منظور کر لی اس
کے علاوہ کورٹ نے سرکاری وکیل راجہ ٹھاکرے کی اس درخواست کو بھی منظوری کر
لی جس کے تحت ایک ماہ تک اس فیصلہ کو روبہ عمل نہ لایا جائے ۔
واضح ہو کہ جمعےۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود مدنی کی
دانشمندانہ قیادت نے سرکار کی نیت کو بہت پہلے بھانپ لیا لہٰذا فی الفور
صدر جمعےۃ علماء مہاراشٹر مولانا ندیم احمد صدیقی اور سینئر ایڈوکیٹ محمود
پراچہ صاحب سے مشورہ کرکے قانونی لڑائی لڑنے کی جانب پیش رفت کی سید فروز
کے فیصلہ پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہو ئے جمعےۃ علماء مہاراشٹر کے صدر
مولانا ندیم صدیقی صاحب نے پہلے اللہ رب العزت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ
یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے اور اس کا براہ راست دیگر ۷۲؍ملزمین کو فائدہ
پہنچے گا ۔
آج کورٹ کی کارروائی میں جمعےۃ علماء کے وکلاء ایڈوکیٹ محمود پراچہ
،ایڈوکیٹ تہور خان پٹھان ،کے علاوہ جمعےۃ علماء مہاراشٹر کے جنرل سکریٹری
مولانا محمد ذاکر قاسمی موجود تھے